Posts

کھیلوں کے میدان سفارتی تعلقات میں بہتری کا ذریعہ

Image
  اور یوں پاکستان کی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں فتوحات کا نہ رکنے والا سلسلہ کل رات بھی قائم رہا جب ہمسایہ برادر اسلامی ملک کی ٹیم کو ایک بار پھر ناقابل شکست پاکستانی ٹیم نے آخری دو اوورز میں سنسنی خیز میچ کے بعد شکست دے دی، اکثر ماضی میں یہ دیکھا گیا کہ پاکستان اور افغانستان کے میچ میں شائقین کے جذبات کو اس طرح پیش کیا گیا کہ یہ دو حریف ممالک کا میچ ہے اور شائقین ایک دوسرے کو دشمن کی نظر سے دیکھتے ہوئے بس ہر صورت گرانے کے خواہشمند ہیں، ہاں یہ سچ ہے افغانستان میں اس سے پہلے امریکی نواز حکومت کے ادوار میں جب بھی پاکستان افغانستان کا میچ ہوا، دونوں اطراف خصوصا افغانستان کے شائقین کی نظر میں ایک خاص نفرت کا عنصر دیکھا گیا جس کی بڑی وجہ بھارتی پراپیگنڈہ کے ذریعے ان کے دل میں پاکستان کے لیے پیدا کی گئی عداوتوں کا پہاڑ تھا لیکن جیسے ہی کابل میں افغان طالبان سرکار کا قیام عمل میں آیا دل پگھلے اور افغان عوام نے بھی دیکھا کہ افغانستان میں قیام امن میں پاکستان نے کس قدر تعمیری کردار ادا کیا اور بالآخر افغانستان جنگ زدہ حالات سے نکل کر ایک مستحکم اسلامی ملک بننے کی منزل پر چل نکلا،  کل کے میچ ...

تحریک لبیک کارکنان اور پولیس اہلکاروں کی قیمتی جانوں کا ضیاع، زمہ دار کون؟

Image
  اور ایک بار موبائل فون سروس بند ہونے سے دنیا بھر سے رابطہ منقطع ہوگیا، گھر سے نکلنا دشوار اور سوشل میڈیا پر رائے دینا محال ہوگیا، ایک بار پھر کالعدم تحریک لبیک کی جانب سے شہر اقتدار پر یلغار کا اعلان اور حکومت کی جانب سے سیکورٹی انتظامات کی آڑ میں موبائل فون سروس، شاہراہیں اور تقریبا عام شہری کی آنکھیں بند کرنے کا آغاز کر دیا گیا، شہر لاہور میں پولیس کی جانب سے فلیگ مارچ اور جڑواں شہروں کے سنگم فیض آباد پر وفاقی و پنجاب پولیس کا مشترکہ دھرنے سے پہلے استقبالی دھرنا بھی جاری ہے، جگہ جگہ کنٹینٹرز لگا کر راستے بند کرنے کے باوجود ڈنڈے ہاتھوں میں پکڑے نفری منتظر ہے لاہور سے جمعہ کے بعد اسلام آباد کے لیے نکلنے والے مہمانوں کی، اور وہ جب نکلے تو لاہور کی سڑکوں پر ایک بار پھر قیامت خیز سماں بن چکا، لاٹھی چارج بہت دور یہاں تو آنسو گیس کی شیلنگ جاری ہے جبکہ دوسری طرف کارکنان کی جانب سے بھی پتھراؤ کیا جارہا یے فیض آباد میں بیٹھے پولیس والے اس لانگ مارچ کے انتظار میں یا لاہور پولیس کے اہلکار اس مارچ سے نمٹنے کے دوران دو دن ڈیوٹی پر رہیں گے یا چار دن معلوم نہیں لیکن ان چند روز میں ملحقہ علاقوں...

ترقی یافتہ دنیا اور جان لیوا وبائی امراض

Image
  دنیا میں ہر صدی میں ایک بڑی بیماری حملہ آور ہوتی ہی رہی، کبھی بلیک ڈیتھ، کبھی ہسپانوی زکام اور کبھی ایڈز، وبا کا آغاز ہوا تو کئی کئی سال لگ گئے اس کا علاج ڈھونڈنے میں، علاج ملا تو مریضوں کو ذہنی طور پر تیار کرنے میں وقت لگ گیا یعنی ہر وبا ہزاروں نہی  لاکھوں زندگیوں کو نگل چکی، اب موجودہ حالات کو دیکھ لیں تو ڈینگی جان چھوڑنے کا نام ہی نہیں لے رہا، ذرا سی موسم نے کروٹ جو بدلی تو آگئی مچھروں کی فوج اور ہوگئی حملہ آور، پولیو جو بظاہر دنیا بھر کی طرح پاکستان اور افغانستان سے بھی کم تو ہوتا نظر آتا ہے لیکن  اس کے قطرے پلانے میں بھی جتن کرنا اپنے آپ میں ایک جنگ لڑنے جیسا ہی ہے، کورونا وائرس کی بات کریں تو پہلے ایک پھر دو پھر تین اور اب چار یعنی نام تو نہ بدلا لیکن لہروں کے نمبر بدلتے گئے اور ہر نئی ویو پہلی ویو سے زیادہ خطرناک ہی رہی، لیکن ابھی دنیا میں کاروباری، تعلیمی اور دیگر سرگرمیاں مکمل طور پر اپنے معمول پر آئی نہیں تھیں کہ برطانیہ میں عالمی وبا کی وجہ بننے والے کورونا وائرس کی قسم ڈیلٹا کے نئے ویرئنٹ ’ڈیلٹا پلس’ کے کیسز میں پھیلاؤ رپورٹ ہونے لگا، خبر آئی اور حکام کو دوڑ...

یوم ولادت صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشیاں اور مرجھائے چہرے

Image
  تاریخ میں پہلی دفعہ حکومتی سطح پر بارہ ربی الاول کو مذہبی جوش و جذبے اور انتہائی عقیدت کے ساتھ منایا جارہا ہے، ملک بھر کی صوبائی حکومتیں یکطرف لیکن دوسری جانب اسلام آباد انتظامیہ جہاں وزیراعظم عمران خان براہ راست مانیٹرنگ کی کرسی پر براجمان ہیں شہر اقتدار کو کل شام سے ہی دلہن کی مانند سجانے کی تیاری کا آغاز کر دیا گیا دو محافل سماع کا بھی اہتمام کروایا گیا جبکہ گھروں کو سجانے کے حوالے سے مقابلوں کا بھی اعلان بھی کیا گیا جس میں سب سے خوبصورت گھر سجانے والے کو عمرے کے ٹکٹ سے نوازا جائے گا، ملک بھر میں گلیوں، بازاروں اور سڑکوں پر بارہ ربیع الاول کے جلوس اور گھروں و مساجد میں خصوصی محافل کا اہتمام جاری ہے لیکن ایک طرف نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وسلم کے یوم ولادت کی خوشی میں ہر چہرہ جیسے دھمک اٹھا ہو لیکن دوسری جانب سے پرمسرت موقع پر کچھ چہرے سکوں کی تلاش میں پنجاب بورڈز کی ویب سائٹس کو کھنگالتے نظر آتے ہیں کہ کہیں کسی لنک پر پنجاب ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کا کوئی حکم کوئی پروانہ یا کوئی ہدایات نامہ ہی مل جائے اور واضع گائیڈ لائنز کے بعد سپیشل یا امپروومنٹ امتحانات کی تیاری کا آغاز ...

تعلیمی انقلاب یا تعلیمی بحران؟ پنجاب بورڈز کے خودکشی کرنے والے دو سٹوڈنٹس کا معصومانہ سوال

Image
  پنجاب میں تعلیمی انقلاب نہیں تعلیمی بحران آنے کو تیار ہے، دو سٹوڈنٹس پنجاب بورڈز کی نااہلی کی وجہ سے ایک بہتر مستقبل کا خواب آنکھوں میں سجائے آنکھیں بند کر گئے، ہزاروں اس سوچ میں ہیں کہ اگر بورڈ نے ہاتھ نہ پکڑا تو شائد وہ زندگی سے ہاتھ دھونے پر مجبور ہوجائیں، اس ساری صورتحال میں بورڈ حکام خاموشی کی نیند سے بیدار ہونے کو تیار نہیں، اگر ہزار کوشش کے بعد بات کا موقع مل بھی جائے تو یہ کہ کر معاملہ ختم کیا جارہا ہے بورڈز کی جانب سے بہترین نتائج دینے کی کوشش کی گئی ہے لیکن چیکر کی جانب سے دئیے گئے مارکس کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا، اب کون نہیں جانتا کہ ان بورڈز میں چیکر کس طرح 18 روپے فی پیپر کی گیم میں زیادہ سے زیادہ پیسے بنانے کی ریس میں کس طرح اپنے ہاتھوں سے بچوں کے مستقل کو کچلتے ہوئے پیسہ بناتے ہیں اور اس بار تو 5 فیصد اضافی نمبرز کا فارمولہ، صرف تین سائنسی سبجیکٹس اور باقی فارمولہ کی بنیاد پر مارکس کی بے دریغ تقسیم یعنی بہتی گنگا میں بڑے بڑے تعلیمی اداروں کی خوب ڈبکیاں لگوائی گئیں، جس کو دیا گیا چھپڑ پھاڑ کر کہ ایک ہی سکول ایک ہی کلاس کے 30 بچوں کے 1100 میں سے 1100 آگئے لیکن دوسری ج...

پنجاب بورڈ کے نتائج کہیں خوشی کہیں غم

Image
  کیا آپ نے کبھی سنا کہ کسی سٹوڈنٹ کے 100 میں سے 102 نمبرز آگئے، چلیں کبھی یہ سنا کہ کسی سٹوڈنٹ نے امتحان میں غیر حاضری لگائی لیکن رزلٹ کارڈ پر اس کے نمبرز پورے پورے لگا دئیے گئے، چلیں یہ ہی بتا دیں کہ آپ نے کبھی سنا ہو کہ کسی بورڈ میں بچے کے مجموعی نمبرز پورے آگئے یعنی 1100 میں سے 1100 اور یہ کسی ایک دو کہ ساتھ نہیں پورے صوبے کے 600 بچوں کے ساتھ ہو خیر یہ خوبصورت لمحات چند روز قبل خیبر پختون خواہ کی قندیل کو بھی دیکھنے کو ملے جب خبر آئی کہ ان کے نمبرز 1100 میں سے پورے 1100 ہی آگئے لیکن بعد میں جب کے پی حکومت کو ہوش آیا تو بیٹھا دی پوری ایک انکوائری ٹیم جس کا کام تھا تفتیش کرنا اور یہ جاننا کہ اس طالبہ لے پورے پورے نمبر کس طرح آگئے لیکن میرا خیال ہے کہ بزدار سرکار کو اب اس کے لیے کئی انکوائری کمیشن بنانے پڑیں گے کیونکہ ڈھیر بچوں کے ڈھیر نمبرز آنا باعث دکھ نہیں غمزدہ تو اس بات نے کر دیا کہ میٹرک میں 1 ہزار سے زائد نمبرز لینے والے کئی سٹوڈنٹس اس بات آکر سیدھا 35 فیصد پر آگرے یقینا یہ قیامت کا ہی سماں ہوگا جب دن رات محنت کے بعد پورے پراعتماد انداز میں میٹرک کے ٹاپر نے اپنا نتیجہ چیک ک...

ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی آخری پٹیشن اور پی ایم سی

Image
   یوں تو ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی پوری زندگی سائنسی تجربات، قوم کے درد اور کمزوروں  کا سہارا بنتے گزری لیکن زندگی کے آخری ایام میں بھی قوم کے مستقبل یعنی سٹوڈنٹس کا درد ان کے دن میں موجود تھا، ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا پر پاکستان میڈیکل کمیشن، میڈیکل سٹوڈنٹس اور ڈاکٹرز کو آمنے سامنے دیکھا، متاثرہ سٹوڈنٹس کا دکھ برداشت نہ ہوا اور کمزوری کی حالت میں بھی طلبا کے شانہ بشانہ چلنے کا فیصلہ کیا اور اپنے وکیل وقاص ملک ایڈووکیٹ کو بلاتے ہی کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان میڈیکل کمیشن کو لیکر چلیں، میں بھی دیکھتا ہوں اس قوم کے سٹوڈنٹس کے ساتھ میرے ہوتے ہوئے کون زیادتی کرتا ہے، دکھ اس بات کا ہے اور شائد اب ساری زندگی ساتھ چلے کہ قوم کے اس محسن کو بس پاکستان میڈیکل کمیشن کے خلاف دائر کی جانے والے پٹیشن پر دستخط کرنے کا ہی موقع مل سکا اور کیس سماعت کے لیے مقرر ہونے سے پہلے ہی ان کا مقررہ وقت آن پہنچا اور وہ خالق حقیقی سے جاملے، آج جب ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے وکیل نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تو اس میں انہوں نے پی ایم سی کے کنڈکٹ آف ایگزامنیشن ریگولیشن 202...