تعلیمی انقلاب یا تعلیمی بحران؟ پنجاب بورڈز کے خودکشی کرنے والے دو سٹوڈنٹس کا معصومانہ سوال

 

پنجاب میں تعلیمی انقلاب نہیں تعلیمی بحران آنے کو تیار ہے، دو سٹوڈنٹس پنجاب بورڈز کی نااہلی کی وجہ سے ایک بہتر مستقبل کا خواب آنکھوں میں سجائے آنکھیں بند کر گئے، ہزاروں اس سوچ میں ہیں کہ اگر بورڈ نے ہاتھ نہ پکڑا تو شائد وہ زندگی سے ہاتھ دھونے پر مجبور ہوجائیں، اس ساری صورتحال میں بورڈ حکام خاموشی کی نیند سے بیدار ہونے کو تیار نہیں، اگر ہزار کوشش کے بعد بات کا موقع مل بھی جائے تو یہ کہ کر معاملہ ختم کیا جارہا ہے بورڈز کی جانب سے بہترین نتائج دینے کی کوشش کی گئی ہے لیکن چیکر کی جانب سے دئیے گئے مارکس کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا، اب کون نہیں جانتا کہ ان بورڈز میں چیکر کس طرح 18 روپے فی پیپر کی گیم میں زیادہ سے زیادہ پیسے بنانے کی ریس میں کس طرح اپنے ہاتھوں سے بچوں کے مستقل کو کچلتے ہوئے پیسہ بناتے ہیں اور اس بار تو 5 فیصد اضافی نمبرز کا فارمولہ، صرف تین سائنسی سبجیکٹس اور باقی فارمولہ کی بنیاد پر مارکس کی بے دریغ تقسیم یعنی بہتی گنگا میں بڑے بڑے تعلیمی اداروں کی خوب ڈبکیاں لگوائی گئیں، جس کو دیا گیا چھپڑ پھاڑ کر کہ ایک ہی سکول ایک ہی کلاس کے 30 بچوں کے 1100 میں سے 1100 آگئے لیکن دوسری جانب میٹرک میں 90 فیصد سے زائد نمبرز لینے والوں کو جیسے کہیں کا نہ چھوڑا گیا کوئی 40 فیصد کوئی 42 فیصد پر آگرا، اب معاملہ کچھ یوں ہے کہ سال تو ضائع ہو ہی گیا لیکن جوا شروع کر دیا گیا یعنی آفر کچھ یوں دی گئی کہ اگر آپ کو بورڈ کی جانب سے دئیے گئے نمبرز پسند نہیں تو آپ ایک حلف نامہ جمع کروائیں اور بورڈ حکام کے نام درخواست دیں جس میں آپ یہ تحریر کریں کہ موجودہ نتائج غیر تسلی بخش ہونے کی وجہ سے میں یہ نتیجہ قبول نہیں کرنا چاہتا اس لیے اسے کینسل کرتے ہوئے مجھے دوبارہ نومبر میں ہونے والی حکومت کی خصوصی مہربانی کی بدولت سپیشل امتحانات میں بیٹھنے کا موقع دیا جائے یہاں تک سب بظاہر ٹھیک ہوتا ہے لیکن معاملہ کچھ یوں ہے کہ اگر آپ نومبر میں بھی بورڈ چیکرز کی نااہلی کا نشانہ بن گئے تو واپسی کا راستہ نہیں ہوگا، ہاں یہ ضرور ہے کہ آپ کو آئندہ سال امپروومنٹ کا چانس ملے گا لیکن ممکنہ طور پر کتابیں بھی 12 ہونگی اور سلیبس بھی پورا۔۔۔ اب معاملہ یہ ہے کہ میٹرک میں 94 فیصد والوں کو جب 39 فیصد کی خبر ملی تو ان کی جانب سے جینے کی امید چھوڑ دی گئی باقی دوسری جانب ایسے خوش نصیبوں کی تعداد بھی تھوڑی نہیں جن کو میٹرک کے تھوڑے نمبرز کے باوجود انٹر میں ٹاپ پوزیشنز سے نواز دیا گیا، اب صورتحال کچھ یوں بن چکی کہ بظاہر خوش نظر آنے والے ٹاپرز بھی اندر سے پریشان ہیں ان کو لگتا ہے کہ اگر بورڈ کی جانب سے کوئی انکوائری ہو گئی تو خوشیاں واپس جانے کے امکانات ہیں، بورڈ حکام سے امید تھی کہ انٹر کے بعد میٹرک میں وہی کارنامے سرانجام دینے کا عمل دہرایا نہیں جائے گا لیکن میٹرک میں تو ریکارڈز ہی توڑ ڈالے گئے مارکس کی بندر بانٹ بالکل اسی طرز پر ہوئی یعنی ایک مخصوص سوچ کو نواز دیا گیا اور باقیوں کو کوڑیوں سے داموں بیچ دیا گیا، موجودہ صورتحال میں تبدیلی سرکار کے بلندوبانگ دعوے پھیکے پڑتے نظر آتے ہیں تعلیم کے میدان میں انقلاب برپا کرنے کی دعویدار بزدار سرکار اس ساری صورتحال میں بھنگ کے نشے میں چور دکھائی دیتی ہے مریم نواز کے فیصل آباد جلسے پر تبصرے کرنے کے لیے تمام حکومتی وزرا کی فوج تیاری کے ساتھ پریس کانفرنس، ٹاک شوز میں تقاریر جھاڑتی نظر آتی ہے سوشل میڈیا پر ہر دو منٹ بعد ایک نیا فلسفہ متعارف کرواتے ہوئے نیا بیان بھی داغ دیا جاتا ہے لیکن قوم کے مستقبل پر بات کرنے کو بظاہر کوئی تیار نظر نہیں آتا، حکومت کی مجرمانہ خاموشی کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ لاکھوں سٹوڈنٹس ایک بار پھر سڑکوں پر ہونگے لاکھوں سٹوڈنٹس ایک بار پھر سوشل میڈیا پر وزیراعظم کو مدد کی اپیل کرتے نظر آئیں گے لاکھوں سٹوڈنٹس ایک بار پھر احتجاج، دھرنے اور پولیس کی لاٹھیوں کا نشانہ بنتے نظر آئیں گے اس کے بعد کہیں جاکر پنجاب حکومت شائد کوئی کمیشن کوئی انکوائری کمیٹی بنا دے اور ایک نیا لولی پاپ بچوں کو تھما دیا جائے، کیا ہی اچھا ہو کہ وزیراعظم عمران پنجاب میں اپنے وسیم اکرم یعنی بزدار صاحب کو معاملے کی انکوائری کی ہدایات کریں اور دونوں لاڈلے وزرائے تعلیم مراد راس اور ہمایوں سرفراز کی سربراہی میں ایک ٹیم بنا دی جائے جس میں ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے افسران خصوصا ڈپٹی سیکرٹری بورڈز اور پی بی سی سی کے دیگر عہدیداروں کو حصہ بنا کر ایک انکوائری کر لی جائے جس میں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا یہ نہ ہوا تو بورڈز کے ان نتائج کے اثرات دورس ہونگے اور اثرات صرف کم مارکس والے بچوں کی نہیں فل مارکس والے بچوں کی زندگیوں پر بھی اثر انداز ہونگے اور سب سے بڑھ کر پنجاب بورڈز کی ساکھ بھی شدید متاثر ہوگی اب فیصلہ حکومت کے ہاتھوں میں ہے

Comments

  1. 🥲ssc _ 2 (841) sir paper bohat ache hue number itne kam 💔 maths 75/75 hua marks 46 diye

    ReplyDelete
  2. Bai ak ak lafz sae kha he ap ne.
    Lkn imran Khan ne apne youth ko apne he khilaf kr liya he

    ReplyDelete
  3. Sir exams sach mein itne ache huye the itni achi tayari thi or result itna bura😭💔

    ReplyDelete
  4. Itni kisi ko b umeed nh thi jitny unhon ny num kam diye hen sb koo.......ya kch bachon ko bht zyada dy diye pory pory numbers ya bht km diye......

    ReplyDelete

Post a Comment

Popular posts from this blog

امتحانات ہونگے یا نہیں، این سی او سی اجلاس میں کیا فیصلہ ہوگا؟ سٹوڈنٹس کے تمام سوالات کے جواب

کھیلوں کے میدان سفارتی تعلقات میں بہتری کا ذریعہ